لسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ |
کیسے ہیں آپ سب؟ |
آج ایک نٸے موضوع کے ساتھ آپکی خدمت میں حاضر ہوا ہوں۔ اور وہ ہے |
کل کا انسان اور آج کا انسان |
پہلے زمانے سے اب کے زمانے مےں بہت فرق آ چکا ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ صرف وہی فرق بیان کروں جس کا تعلق عملیات جادو دیوتاٶں اور روحانیت سے ہو۔ میں مختلف کلچر کے نظریات پیش کروں گا اور اس وقت کے لوگوں کے عقاٸد بیان کروں گا۔ اگر آپکو پسند آۓ تو صحیح اور اگر نہ آۓ تو گروپ چھوڑ سکتے ہیں۔ جن لوگوں کو ہر جگہ شرک کفر نظر آتا ہے وہ میری اس پوسٹ سے دور رہیں۔ جو حضرات واقعی پچھلے لوگوں کی کامیابی کے راز جاننا چاہتے ہیں صرف وہی اس کو پڑھیں۔ |
پچھلے زمانے کے لوگوں کے پاس ٹیکنالوجی نہیں تھی لیکن کٸی ٹوٹکے تھے جن کی مدد سے وہ کام کرتے تھے اور خوش بھی رہا کرتے تھے۔ |
سب کا ذکر تو میں نہیں کر سکتا۔ ہاں البتہ آج میں دو چیزوں کا ذکر کروں گا۔ |
١۔آگ کی بھٹی |
٢۔دروازہ۔ |
آگ کی بھٹی سے مراد وہ جگہ ہے جہاں آگ جلاٸ جاتی تھی۔ وہ عموماً گھر کا درمیان ہوا کرتا تھا۔ اس کے اوپر چمنی ہوتی تھی۔ جہاں سے دھواں باہر خارج ہوتا تھا۔ آگ کا بجھنا بد قسمتی کی علامت مانا جاتی تھی۔ آگ بجھنے پر ہمسایوں سے کوٸلے مانگے جاتے تھے۔ اگر وہ کوٸلے راستے میں بجھ جاتے تو اسے گھر والوں کیلیے شدید خطرہ مانا جاتا۔ |
زیتون کی شاخیں چمنی پر جنات سے تحفظ کیلیے لگاٸی جاتیں۔ آگ کی بھٹی کے گرد تین سفید چاک سے گول داٸرے لگاۓ جاتے جو حصار کا کام دیتے۔ |
ان کے کچھ اور عقاٸد پیش ہیں۔ |
اگر کسی کا شوہر دشمن کی قید میں ہو تو اس کی بیوی سات دن تک آگ کی بھٹی کے سامنے بیٹھ کر اس میں تھوڑا تھوڑا نمک ڈالتی رہے۔ مرد واپس لوٹ آۓ گا۔ |
آگ بینی مستقبل کی پیشنگوٸی کیلیے بہترین سمجھی جاتی تھی۔ آدھی رات کو آگ کو دیکھا جاتا اور اس میں نظر آنے والی شکلوں اور نشانوں سے احکام لگاۓ جاتے۔ سب کو بیان کرنے کا وقت نہیں۔ اگر آگ کے شعلے اچانک بہت زیادہ پھیلیں تو دولت ملنے کا اشارہ ہے۔ اگر آگ بہت زیادہ آگ چمکدار ہو یا بہت زیادہ نیلی ہو جاۓ تو اس کا مطلب ہے کہ موسم ٹھنڈا ہوگا۔ بارش کے بھی بہت امکان ہیں۔ |
ویسے آپ کو اپنا ذاتی تجربہ بتاٶں۔ رات کو آسمان پہ ستارے دیکھیں۔ اگر زیادہ ہوں اور چمکدار ہوں تو اگلا دن گرم ہوگا اگر ستارے کم ہوں تو موسم ٹھنڈا رہے گا۔ یہ میرا کٸ بار کا مجرب ہے۔ |
دروازے کے دونوں جانب لوکی لٹکانے سے گھر جنات سے محفوظ رہتا ہے۔ بانس کی لکڑی کا بھی یہی استعمال تھا۔ |
گھر کے دروازے کے سامنے ادرک لٹکانے سے بری نیت والے گھر میں داخل نہیں ہو سکتے۔ اگر ہو بھی جاٸیں تو اکتاہٹ محسوس کریں گے۔ |
اگر نمک کا ڈھیلا گھر کے دروازے سے لٹکایا جاۓ تو جنات کو تکلیف ہوتی ہے۔ یہ میرا مجرب ہے۔ |
گھر کے دروازے کے سامنے دو سویوں کو کراس کے نشان میں زمیں میں گاڑنا،دروازے کا رنگ نیلا رکھنا اور گھر کے دروازے میں تین کیلوں کو ٹراٸی اینگل کی طرح دروازے میں گاڑنا بھی جادو جنات سے حفاظت کرتا ہے۔ |
گھر میں لیموں لٹکانا جنات کیلیے تو حدیث سے بھی ثابت ہے۔ |
مختلف اقسام کے پودے بھی جادو جنات سے حفاظت کرتے ہیں۔ ان پہ پہلے پوسٹ لکھی جا چکی ہے۔ |
گھر کے سامنے مٹی کے نیچے ایک چاقو گاڑ دیں۔ جادو جنات کا اثر بہت کم ہو جاۓ گا۔ |
اچھا ایک عمل یاد آیا۔ ایک چاقو لیں اور اس پر سورت مزمل 41 بار پڑھیں۔ جو جنات کا مریض ہو اس پر جب حاضری ہو یا طبیعت خراب ہو تو اس کی چارپاٸی کے نیچے وہ چاقو رکھ دیں۔ جن چیخیں مار کے بھاگے گا۔ بہتر ہے یہ عمل عامل ہی کرے۔ ویسے یہ بھی بتا دوں کی جنات لوہے کی نوکیلی چیزوں سے بہت ڈرتے ہیں۔ |
پانچ سکے لے کر اسے گہرکے سامنے دفنانے سے دولت آتی ہے۔ اس سے ایک اور عمل یاد آیا۔ ووڈو میں ایک عمل ہے جس میں ایک گڑیا لیکر اس میں کچھ پودے اور سکے ڈالے جاتے ہیں۔ اس کے بعد اس گڑیا کو دولت کے حصول کیلیے پاس رکھا جاتا ہے۔ |
اچھا جنات کو دیکھنے کا ایک قدیم لیکن انتہاٸی مجرب طریقہ بتاتا ہوں۔ آدھی رات کو کسی کمرے کا دروازہ آدھا کھول کر اس کے نکر میں دیکھتے رہیں۔ کچھ ہی دنوں میں جنات نظر آٸیں گے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ دروازہ ہماری دنیا اور جنات کی دنیا میں بھی دروازے کا کام کرتا ہے۔ اسی لیے جنات دروازے میں نظر آتے ہیں۔ آپ میں سے کٸی لوگوں کے ساتھ ایسا ہوا ہوگا کہ دروازہ کھولتے یا بند کرتے ہوۓ کوٸی شبیھ نظر آٸی ہوگی اور پھر اچانک غاٸب۔ جادو جنات کے مریضوں کے ساتھ تو اکثر ایسا ہوتا ہے۔ ویسے تو شیشہ بھی ہماری اور جنات کی دنیا میں دروازے کا کام کرتا ہے۔ اسی لیے بہت سی حاضرات شیشے میں ہوتی ہیں۔ شیشے کے بھی بہت راز ہیں لیکن یہ آج ہمارا موضوع نہیں ہے۔ |
جنات کو مارنے اور بھگانےکا ایک قدیم طریقہ یہ تھا کہ دروازہ کو زور زور سے بند کیا جاتا مسلسل۔ اس اس سے جن دروازے میں پھنس جاتا اور اذیت سے گزرتا۔ تاہم مجھے معلوم نہیں کہ یہ طریقہ کام کرے گا یا نہیں۔ |
جو دروازہ بند نہیں رکھتا اس کا اپنا گھر نہیں ہوگا۔ زمانہ قدیم سے ہی دروازہ کھلا رکھنا برا سمجھا جاتا تھا۔ یہاں دروازے سے مراد گھر کا داخلی دروازہ ہے۔ |
پوسٹ بہت لمبی ہو چکی ہے۔ آج اردہ تھا کہ دروازے کے بارے میں مزید معلومات اور چابیوں کے بارے میں بھی بتاتا لیکن ٹاٸم کم ہے۔ مصروف ہوتا ہوں میں۔ یاد رکھیں یہ طریقے کچھ حد تک۔مدد کریں گےلیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی محنت چھوڑ دیں۔ |
آپکے لاٸکس کمنٹس اور شٸیر اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ اس سلسلے کو آگے بڑھاٸیں یا نہیں۔ |
اپنے مساٸل کے حل کیلیے رابطہ کریں۔ |
دعاٶں کا طالب |
ماہر علوم مخفی |
محمد محمدارسلان صدیق نقشبندی |
Saturday, September 29, 2018
کل کا انسان اور آج کا انسان
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment